Connect with us

تازہ ترین

سینٹر فار آٹزم ری ہیبلیٹیشن اینڈ ٹریننگ سندھ کا بہترین ادارہ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ سندھ

حیدرآباد (12 مئی) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں سینٹر فار آٹزم ری ہیبلیٹیشن اینڈ ٹریننگ، سندھ کا قیام 2018 میں عمل میں لایا گیا اور اس وقت صوبے میں 6 فعال مراکز آٹزم سے متاثرہ 600 افراد کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

حیدرآباد کی اس نئی عمارت میں آٹزم کے شکار 250 تا 300 بچوں ، نوعمروں اور بالغ افراد کو خدمات فراہم کی جائینگی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بات بروز اتوار ہلال احمر اسپتال لطیف آباد میں آٹزم ری ہیبلیٹیشن سروس، سی آرٹس یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر صوبائی وزراء، شرجیل انعام میمن، سید ناصر حسین شاہ، جام خان شورو، سید سردار شاہ اور دیگر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی آٹس جس کامیابی کے ساتھ انسانی خدمات کے کاموں میں سرگرم ہے وہ قابل ستائش ہیں اور میں اس موقع پر خود کو خوش نصیب محسوس کرتاہوں کہ مجھے اس عظیم کام کے افتتاح کا موقع ملا اور میں اس شاندار کامیابی پر سی آرٹس کو دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے انسانی خدمات کے پیش نظر اس اہم کام کی بنیاد ڈالی۔

واضح رہے کہ سی آرٹس کا قیام 2018 میں عمل میں لایا گیا اور اس وقت صوبے میں چھ فعال مراکز ہیں جو آٹزم کے شکار 600 افراد کو خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ حیدرآباد کی اس نئی عمارت میں آٹزم پروگرام کا مقصد بچوں، نوعمروں اور بالغ افراد کی بحالی کرنا ہے۔ یہاں آٹزم کے شکار 250 سے 300 افراد کو خدمات فراہم کی جائینگی۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی ہے مگر اس کے باوجود سی آرٹس کا قیام ایک عظیم کارنامہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی آرٹس نے خدمات کی ایک جامع رینج پیش کی، جو آٹزم کے شکار افراد اور انکے خاندانوں کے لیے ایک پناہ گاہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ سی آرٹس اپنے آغاز سے ترقی اور کامیابی کی منزلیں طے کرتا رہا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ 2018 میں ایک مرکز کے قیام سے سی آرٹس نے سندھ بھر میں6 مراکزکے قیام کا سفر بڑی مہارت سے طے کیا۔ ان میں گمبٹ پروگرام کا ذکر میں خاص طور پر کرنا چاہوں گا جہاں آٹزم کے شکار بچوں کو بچپن سے جوانی تک خدمات فراہم کی جاتی ہیں جوکہ ہمارے عزم کا واضح ثبوت ہے۔

سید مراد شاہ نے کہا کہ تعلیم و تربیت سے لے کر ہنر کی منزلیں سمیٹتے ہوئے اب آٹزم کے شکار افراد کو روزگار کے پروگرام کے ساتھ منسلک کیاجارہا ہے۔سی آرٹس کا یہ سفر غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی محنت رنگ لارہی ہے اور میں ان افراد کے ہاتھوں سے تیار کردہ ناقابل یقین مصنوعات دیکھ کر انتہائی مسرت محسوس کررہا ہوں جو کہ قابل دید اور داد کے قابل ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی آرٹس کی خدمات ناقابل یقین حد تک آگے بڑھ رہی ہیں۔ جیسے نیورو ڈائیورس سے متاثرہ بچوں تک رسائی اور اُن کی خدمات ، ڈی ای پی ڈی ڈپارٹمنٹ کے تعاون سے جامع پروگراموں کی تشکیل، آٹزم کے شکار بچوں کے لیے رہائشی سہولت اور خصوصی افراد کے لیے سی آرٹس پارکس کی تکمیل جیسے اہم کام میں تیزی سے سبقت لے جانا جو کہ ادارے کی بہتر کارکردگی کی نمایاں مثالیں ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سی آرٹس نہ صرف ایک ادارہ ہے بلکہ امید کی کرن کے طور پر آٹزم کے شکار 600 سے زائد بچوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کا سہارا بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آرٹس کا یہ سفر ان کے جذبے ،خلوص ، ہمدردی اور اجتماعی کاوشوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شفقت بھرے معاشرے کے قیام کے لیے ہمیں جو کچھ بھی کرنا پڑے وہ ہم ضرور کریں گے جہاں ہر ایک اپنی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *