Connect with us

پاکستان

پارلیمنٹ کو عدلیہ کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایمل ولی خان

پارلیمنٹ کو عدلیہ کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایمل ولی خان

اے این پی کے ایمل ولی نے بدھ کے روز کہا کہ سینیٹ کا جاری اجلاس پارلیمنٹ کو عدلیہ کے خلاف کھڑا کرنے کی کوشش معلوم ہوتا ہے کیونکہ حکومت سے منسلک متعدد سینیٹرز نے عدلیہ پر انصاف اور امتیازی توہین عدالت کے اقدامات کا الزام لگایا۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان میں طلباء کو جو پاکستان اسٹڈیز پڑھائی جارہی ہے وہ جھوٹ پر مبنی ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح کی سینیٹ ہال میں لٹکی ہوئی تصویر کا حوالہ دیتے ہوئے اے این پی رہنما نے کہا کہ یہ تصویر بھی قید لگتی ہے۔

مسلح افواج کی ایک تقریب میں قائد اعظم کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے فوج کو بتاتے ہوئے کہا کہ ملک آپ کے لیے حکومت کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا تھا۔ انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کو ملک کا پہلا سیاسی قیدی قرار دیا۔

اے این پی کے سینیٹر کے مطابق مسئلہ لاپتہ افراد کے معاملے سے شروع ہوا اور پارلیمنٹ کا عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ پر ختم ہوا۔

ملک کی مسلح افواج سے جڑے کئی تاریخی مواقع پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ انگریزوں کو کس نے نکالا؟ انگریزوں کو فوج نے نہیں عوام نے نکالا۔

انہوں نے کہا کہ مارے جانے والے سینکڑوں خدائی خدمتگاروں کو انصاف کیوں نہیں ملا؟ بنگال کا مینڈیٹ نہ مان کر ہم نے آدھا ملک گنوا دیا۔ شیخ مجیب کے خاندان کے تمام افراد مارے گئے۔ اور ملک ایک بار پھر اسی موڑ پر کھڑا ہے۔

اے این پی رہنما نے عدلیہ کی طرف سے خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت کی شکایت کے بعد کی گئی پریس کانفرنسوں پر سوال اٹھایا۔ سینیٹر نے کہا کہ ‘پراکسی’ نہیں تو اور کون سا لفظ استعمال کیا جائے گا جب اس طرح معاملات سے نمٹا جائے گا۔

آج پارلیمنٹ کا اجلاس

آج کے اجلاس کے آغاز میں ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے سینیٹر فیصل واوڈا کی ایک دن پہلے کی بات پر ان کی تعریف کی۔ اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہر کسی کا احترام کرنا ہوگا سوائے ان پارلیمنٹیرینز کے جو لاکھوں ووٹروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین ججوں کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹرینز کو بھی اعلیٰ درجہ دیتا ہے۔

ایم کیو ایم کے سینیٹر نے کہا کہ اداروں میں بیٹھنے والوں کو بھی ارکان پارلیمنٹ کی بے عزتی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ سے بڑا کوئی ادارہ نہیں، آپ کا احترام ہمارا احترام ہے، اگر آپ سلیکٹیو جسٹس پر عمل کریں گے تو آپ سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *