پاکستان
مسافر ٹرین کے کرایوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا۔
پاکستان ریلوے نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا ہے۔
محکمہ ریلوے کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام مسافر ٹرینوں کے کرایوں بشمول اکانومی، اے سی اسٹینڈرڈ، اے سی بزنس اور اے سی پارلر کلاسز میں 1 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ کرایوں میں اضافہ میل، ایکسپریس، اور انٹر سٹی مسافر ٹرینوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والی تمام ٹرینوں پر لاگو ہوتا ہے۔
کرایوں میں اضافہ جمعہ 19 جولائی سے نافذ العمل ہوگا، تمام ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس کو اس کے مطابق کرایہ چارٹ اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں ریلیف
واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر پاکستان ریلوے نے کرایوں میں کوئی ریلیف نہیں دیا تھا تاہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد کرایوں میں فوری اضافہ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل، پاکستان ریلویز نے یکم جولائی کو اعلان کیا تھا کہ اس نے پورے بورڈ میں مال برداری کے نرخوں میں 3 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو 3 جولائی 2024 کے بعد سے تمام سامان کی ٹریفک پر عائد کیا جائے گا۔
تاہم، اس نے واضح کیا کہ مال برداری کے نرخوں میں 3 فیصد اضافہ سٹیل کوائلز، پیٹرولیم مصنوعات، لائن ہول لاگت، لائن مینجمنٹ لاگت، شنٹنگ چارجز، ڈیمریج اور ڈیسٹینیشن چارجز پر لاگو نہیں ہوگا۔
فریٹ چارجز میں اضافے کا اعلان انتظامیہ کی جانب سے مالی سال 2023-24 کے محصولات کے اعداد و شمار جاری کرنے کے ٹھیک ایک دن بعد سامنے آیا۔ ریلوے نے حال ہی میں ختم ہونے والے مالی سال میں 88 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی، جو مالی سال 23 میں 63 ارب روپے کی آمدنی کے مقابلے میں تقریباً 40 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔
انتظامیہ نے یاد دلایا کہ مالی سال 24 کے آغاز میں، حکومت پاکستان نے ریلوے کو 73 ارب روپے کا سالانہ ریونیو ہدف دیا تھا، لیکن ادارہ اصل ہدف سے 15 ارب روپے زیادہ کمانے میں کامیاب رہا۔
پاکستان ریلویز کے ترجمان نے کہا کہ یہ ریلوے کی تاریخ میں ریکارڈ آمدنی ہے۔