پاکستان
کیا پندرہ مئی کو آپ کا موبائل سم بلاک ہو جائے گا؟
اسلام آباد۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دو ہزار 23 کے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے پانچ لاکھ چھ ہزار چھ سو اکہتر افراد کی جامع فہرست جاری کر دی ہے.پندرہ مئی کو آپ کا موبائل سم بلاک ہو جائے گا. جرمانے کے طور پر ان کی موبائل فون سمیں فوری طور پر بلاک کر دی جائیں گی۔ یہ فیصلہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر (آئی ٹی جی او) 01 کے دو ہزار چوبیس میں جاری کیا گیا تھا. جس میں کہا گیا تھا. کہ ان افراد کی موبائل سمیں اس وقت تک بلاک رہیں گی. جب تک ایف بی آر یا کمشنر ان لینڈ ریونیو کی جانب سے اس شخص پر اختیار رکھنے والے افراد کو بحال نہیں کیا جاتا۔ ایف بی آر کے مطابق، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور تمام ٹیلی کام فراہم کنندگان کو فوری طور پر اس آئی ٹی جی او کی تعمیل کرنی ہوگی۔ پندرہ مئی تک رپورٹ ایف بی آر کو پیش کر دی جائے گی۔
ایک سرکاری ذریعے کے مطابق ایف بی آر نے 2.4 ملین ممکنہ ٹیکس دہندگان کی نشاندہی کی ہے. جو ٹیکس رولز میں موجود نہیں تھے۔ بعد ازاں ان افراد کو نوٹس جاری کیے گئے۔
ایف بی آر نے ایک معیار کی بنیاد پر 2.4 ملین میں سے 0.5 ملین سے زیادہ افراد کو سم بلاک کرنے کے لیے منتخب کیا ہے انہوں نے گزشتہ تین سالوں میں سے کسی ایک میں قابل ٹیکس آمدنی کا اعلان کیا ہوگا اور ان افراد نے ٹیکس سال 2023 کے لیے اپنے ریٹرن فائل نہیں کیے تھے۔
کیا فائلر کو اس اسکیم سے فائدہ ہوگا؟
ایف بی آر کے اہلکار کے مطابق، 2023 کے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والے افراد کے لیے سمیں خود بخود بحال ہو جائیں گی۔ ہر پیر کو، ایف بی آر اپنی اے ٹی ایل کی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرتا ہے۔ ہر منگل کو اے ٹی ایل کی فہرست میں شامل افراد کے ناموں کی نشاندہی کرکے پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیوں کو بحالی کے لیے جمع کرایا جائے گا۔ افسر نے اس بات پر زور دیا کہ بحالی کا کوئی الگ طریقہ کار نہیں ہوگا. اور پورا عمل خود بخود مکمل ہو جائے گا۔
سم کارڈز کو بلاک کرنا ایف بی آر کی جانب سے ایک نیا آسان اقدام ہے. جس کا مقصد کم آمدنی والے لوگوں کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی ترغیب دینا ہے. تاکہ ریٹرن فائلرز کی تعداد میں اضافہ ہو. ایف بی آر نے اپنی مہم ان افراد کے لیے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے پر مرکوز کر رکھی ہے. جو ٹیکس رول میں ظاہر نہیں ہوئے۔ ذرائع کے مطابق جن افراد نے ایک بار اپنا ریٹرن جمع کرایا ہے. وہ اگلے سالوں میں اونچی ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ادا کرنے سے بچ سکتے ہیں۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق نان فائلرز میں ون ٹائم ٹیکس فائلرز بھی شامل ہیں۔