Connect with us

کھیل

اگر یہ یاری دوستی ٹیم ہے تو میں کیوں باہر ہوں؟ امام الحق

یاری دوستی

سابق اوپنر احمد شہزاد نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو مبینہ طور پر اپنے دوستوں کو ٹیم میں شامل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ جواب میں امام الحق نے بابر اعظم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ یاری دوستی ٹیم ہے تو میں کیوں باہر ہوں؟

یوٹیوب چینل پر قومی ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد اور امام الحق کے درمیان بابر اعظم کی کپتانی پر بحث ہوئی جس میں امام بابر کا دفاع کرتے نظر آئے جب کہ احمد شہزاد نے اپنے فیصلوں سے استثنیٰ لیا۔

احمد شہزاد نے الزام لگایا کہ بابر اعظم نے اپنے دوستوں کو ٹیم میں شامل کیا جو پرفارم نہیں کر رہے تھے جس پر امام الحق نے جواب دیا کہ میرا شمار بابر کے دوستوں میں ہوتا ہے لیکن میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے باہر ہوں۔

بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امام الحق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انہیں دوبارہ کپتان بنا دیا۔

انہوں نے بورڈ سے نہیں کہا کہ مجھے قیادت کی ذمہ داریاں دیں۔ کپتانی دینے اور لینے کا اختیار بورڈ کے پاس ہے۔

پروگرام کے میزبان تابش ہاشمی نے سوال کیا کہ عماد وسیم اور محمد عامر بابر اعظم کے دوست نہیں ہیں، سب جانتے ہیں، لیکن وہ آج پلیئنگ الیون میں واپس آئے ہیں۔

جس پر شہزاد نے جواب دیا کہ وہ کھیل رہے ہیں کیونکہ دونوں کا بورڈ کے اعلیٰ حکام سے تعلق ہے۔ انہوں نے عماد اور عامر کو ٹیم میں واپس بلایا۔

ٹیم میں یاری دوستی کا انتخاب نہیں ہے۔ امام الحق

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پر کھلاڑیوں کی طرف سے تنقید کی جا رہی ہے کہ وہ دوستوں کو ترجیح دیتے ہیں اور میرٹ پر کھلاڑیوں کا انتخاب نہیں کر رہے۔

اس حوالے سے خاص طور پر شاداب خان اور حسن علی کے نام سامنے آ رہے ہیں۔

کئی کھلاڑیوں اور شائقین کا کہنا ہے کہ ٹیم میں ان کی شمولیت صرف ذاتی تعلقات کی بنیاد پر کی جا رہی ہے جبکہ ان کی موجودہ کارکردگی معیار پر پورا نہیں اترتی۔

اس رویے کی وجہ سے ٹیم میں ناانصافی اور گروپ بندی کا تاثر بڑھ رہا ہے۔ بابر اعظم کی کپتانی میں یہ معاملہ پہلی بار سامنے نہیں آیا، بلکہ ماضی میں بھی اس قسم کی شکایات کی گئی ہیں۔

کرکٹ ماہرین اور سابق کھلاڑیوں کا بھی کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی سلیکشن مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر ہونی چاہیے تاکہ پاکستان کرکٹ کی کارکردگی میں بہتری آ سکے۔

اگر یہ مسائل بروقت حل نہ کیے گئے تو ٹیم کے اندرونی تنازعات اور کھلاڑیوں کے درمیان عدم اعتماد کا مسئلہ مزید بڑھ سکتا ہے، جس کا اثر ٹیم کی مجموعی کارکردگی پر بھی پڑ سکتا ہے۔ اس لیے پی سی بی کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت امریکہ میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کر رہی ہے۔

 یاری دوستی