پاکستان
حکومت ہمارے مطالبات تسلیم کرے ورنہ پورا ملک دھرنا دے گا۔ حافظ نعیم الرحمن
جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ اگر حکومت بجلی کے بلوں میں کمی اور ٹیکسوں میں اضافے کے متعلق ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو وہ اپنے راولپنڈی دھرنے کو ملک کے دیگر علاقوں میں پھیلا دیں گے۔
لیاقت باغ میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، اگر حکومت یہ سوچ رہی ہے کہ دھرنا صرف مری روڈ پر رہے گا، تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر بجلی کے بلوں میں حقیقی کمی نہیں کی گئی، آئی پی پیز (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے مسئلے کو حل نہیں کیا گیا، اور ملازمین پر عائد ٹیکس سلیب کو ختم نہیں کیا گیا تو یہ دھرنا یہاں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔
گزشتہ روز حکومت نے جماعتِ اسلامی کی قیادت کے ساتھ مذاکرات کے بعد دھرنے کو ڈی چوک ریڈ زون سے راولپنڈی کے لیاقت باغ منتقل کرنے پر رضامند کر لیا تھا۔ تاہم، دھرنے کی وجہ سے مری روڈ مریر چوک سے کمیٹی چوک تک ٹریفک کے لیے بند ہے جبکہ میٹرو بس سروس بھی معطل ہے۔
اپنی تقریر میں جماعتِ اسلامی کے امیر نے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی اور جماعت کے ساتھ مذاکرات کے لیے کمیٹی کی تفصیلات کی وضاحت کا مطالبہ کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات کو صحیح سمت میں نہ لایا گیا، بجلی کے بلوں میں حقیقی کمی نہ کی گئی، پٹرولیم لیوی کو ختم نہ کیا گیا اور بجٹ میں متعارف کرائے گئے ملازمین پر ٹیکس سلیب ختم نہ کیے گئے تو وہ اپنا دھرنا جاری رکھیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ بجلی کے بلوں کی زیادہ قیمتوں کی وجہ سے صنعتکار بھی پریشان ہیں اور فیکٹریاں بند ہونے کے باعث ہزاروں لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اپنے اہلکاروں کی مراعات میں کمی کریں اور تاجر برادری پر صحیح ٹیکس لگائیں تاکہ عوام پر بوجھ نہ بڑھے۔
آخر میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو اسے فوری ایکشن لیتے ہوئے عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔