Connect with us

تازہ ترین

گلیشیئر پگھلنے سے دریاؤں کو خطرہ ہے۔

گلیشیئر

گلیشیئر پگھلنے سے دریاؤں کو خطرہ ہےجبکہ ڈیم کے ذخائر میں 4.9 ملین ایکڑ فٹ پانی کا ذخیرہ ہے۔

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کے مطابق پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقوں میں بڑھتا ہوا درجہ حرارت گلیشیئر پگھلنے کی شرح میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

گلیشیئرز کے پگھلنے سے ملک کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور موجودہ کل بہاؤ 284,000 کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ دریں اثنا، ملک کے ڈیم کے ذخائر میں 4.9 ملین ایکڑ فٹ پانی کا مشترکہ ذخیرہ ہے

خاص طور پر دریائے سندھ پر تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد ایک لاکھ کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی ڈالنے والے دریائے جہلم میں 590,000 کیوسک کی آمد ہو رہی ہے، اس وقت ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 2.8 ملین ایکڑ فٹ ہے۔

دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 83 ہزار کیوسک جبکہ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 40 ہزار کیوسک ہے۔

چشمہ بیراج پر پانی کا بہاؤ 181,000 کیوسک ہے اور تونسہ بیراج پر 138,000 کیوسک کی آمد ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 77 ہزار کیوسک اور سکھر بیراج پر پانی کی آمد 65 ہزار کیوسک ہے۔

گلیشیئر پگھلنے سے خیبرپختونخوا میں سیلاب کا خطرہ

اعداد و شمار پاکستان کے دریائی نظاموں پر گلیشیئر پگھلنے کے خاطر خواہ اثرات کو نمایاں کرتے ہیں جس سے پانی کے انتظام اور زیریں علاقوں میں ممکنہ سیلاب کے خدشات پیدا ہوتے ہیں۔ ایک دن پہلے، گلگت بلتستان کے رہائشیوں کو ممکنہ گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) اور اس ہفتے اچانک آنے والے سیلاب کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے پیر کو ایک الرٹ جاری کیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں 21 سے 27 مئی کے درمیان دن کے وقت درجہ حرارت معمول سے چار سے چھ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ہے۔ اس کے ساتھ آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش بھی ہوگی۔

ماحولیاتی صورتحال گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے ضلع چترال کے برف سے ڈھکے کمزور اور برفانی علاقوں میں گلوف واقعات یا طوفانی سیلاب کو متحرک کرنے کا امکان ہے۔

گلیشیئر پگھلنے سے دریاؤں کو خطرہ ہے۔