دنیا
افغانستان میں سیلاب سے 300 سے زائد افراد ہلاک۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق افغانستان میں سیلاب سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جمعہ کے روز ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی صوبوں میں دیہاتوں اور زرعی اراضی میں پانی اور کیچڑ کی ندیاں بہہ گئیں۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے ہفتے کے روز کہا کہ افغان صوبوں میں آنے والے شدید سیلاب میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے جب حکام نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا اور زخمیوں کو بچانے کے لیے پہنچ گئے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، شمالی بغلان صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں صرف 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، اور ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ایک کمیونیکیشن افسر رانا دیراز نے اے ایف پی کو بتایا کہ بغلان صوبے میں موجودہ معلومات پر 311 ہلاکتیں ہوئی ہیں، 2,011 مکانات تباہ اور 2,800 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
حکومت اور انسانی ہمدردی کے اداروں کی طرف سے فراہم کردہ ہلاکتوں کی تعداد میں فرق تھا۔
اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے کہا کہ بغلان میں 218 اموات ہوئیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے اے ایف پی کو بتایا کہ بغلان میں 131 افراد ہلاک ہوئے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے آج سوشل میڈیا سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے سیکڑوں ساتھی شہری ان تباہ کن سیلابوں میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
مزید برآں، سیلاب نے رہائشی املاک پر بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، جس کے نتیجے میں کافی مالی نقصان ہوا ہے۔
حکام نے بتایا کہ جمعہ کو ہونے والی بارشوں نے بغلان، تخار اور بدخشاں کے ساتھ ساتھ مغربی غور اور ہرات صوبوں میں بھاری نقصان پہنچایا، حکام نے بتایا کہ غربت میں گھرے اور زراعت پر بہت زیادہ انحصار کرنے والے ملک میں نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
وزارت نے فوج کی متعدد شاخوں کو حکم دیا ہے کہ وہ تمام دستیاب وسائل کے ساتھ اس واقعے کے متاثرین کو ہر قسم کی مدد فراہم کریں۔
Aqib Javed
May 14, 2024 at 1:12 pm
May Allah help all those Ameen