Connect with us

پاکستان

پاکستان میں تمام فوجی آپریشنز کی تفصیلات۔

پاکستان

جب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع ہوئی ہے، پاکستان کو عسکریت پسندی سے لڑنے کے لیے متعدد فوجی آپریشنز کرنے پڑے ہیں۔

دو ہزار سات (2007) میں پہلی جنگ خیبر پختونخواہ (کے پی) کے ضلع سوات میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان لڑی گئی۔

اس وقت پرویز مشرف آرمی چیف تھے۔ فوج اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد پرویز مشرف نے کے پی کے ضلع سوات میں راہ حق کے نام سے فوجی آپریشن شروع کرنے کی اجازت دے دی۔

دو ہزار سات کے وسط تک سنی اسلام پسند عالم اور عسکریت پسند صوفی محمد خان تحریک نفاذ شریعت محمدی کی قائم کردہ ایک تنظیم نے ضلع کی اکثریت پر قبضہ کر لیا تھا۔

نومبر 2007 میں، فوجی دستوں نے وادی سوات سے دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لیے آپریشن شروع کیا۔

دو ہزار نو میں سوات میں سیکورٹی کی صورت حال ایک بار پھر اس وقت خراب ہو گئی جب ملا فضل اللہ منظر عام پر آئے۔ فوج نے راہ راست نامی آپریشن شروع کیا جو تین ماہ تک جاری رہا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی تفصیلات کے مطابق آپریشن راہ راست کے دوران پاک فوج نے 2635 شدت پسندوں کو ہلاک، 254 کو حراست میں لیا اور 454 کو زخمی کیا۔

جنرل اشفاق پرویز کیانی کا دور

سابق آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کا دور ملک کے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشنوں سے بھرا ہوا تھا کیونکہ مسلح افواج نے 2009 میں جنوبی وزیرستان میں راہ نجات کے نام سے ایک فوجی آپریشن کیا۔

آپریشن کا مقصد ٹی ٹی پی کا صفایا کرنا تھا جس میں ٹی ٹی پی کے سربراہ بیت اللہ محسود کو علاقے سے ختم کرنا تھا۔

ضرب عضب 15 جون 2014 کو سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں ٹی ٹی پی، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان، ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ، لشکر جھنگوی سمیت متعدد عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف شروع کیا گیا تھا۔

آپریشن ردالفساد 2017 میں شروع ہوا، اس وقت نواز شریف وزیراعظم اور جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی چیف تھے۔ آپریشن کا مقصد پورے ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا تھا۔

اب سپریم کمیٹی برائے نیشنل ایکشن پلان نے 22 جون 2024 کو ’عزم استحکام‘ کے نام سے ایک نئے آپریشن کی منظوری دی۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے آج کہا ہے کہ بلوچستان اور کے پی کے مختلف علاقوں میں آپریشن ’عزم استحکام‘ نافذ کیا جائے گا۔

عزم استحکام آپریشن کا مقصد دہشت گردی، عسکریت پسندی کا خاتمہ اور بعض علاقوں میں حکومتی رٹ کو مضبوط کرنا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *