کرک
ڈپٹی کمشنر کرک نے بجلی چوری پر اجلاس طلب کرلیا۔
صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر کرک نے ضلع کرک میں بجلی چوری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک اجلاس طلب کیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرک، اسسٹنٹ کمشنران ،ایم پی اے پی کے97 خورشید خٹک, تحصیل مئیر کرک اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے اجلاس میں شرکت کی جن میں محکمہ بجلی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں اور کمیونٹی لیڈرز شامل تھے۔
اجلاس کے دوران براہ راست کھنڈا کنکشن بجلی چوری کے مسئلے سے نمٹنے اور بجلی کے استعمال کے سرکاری واجبات کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی مرتب کی گئی۔
اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ بجلی کی چوری نہ صرف حکومت کی آمدنی کو متاثر کرتی ہے بلکہ اس سے کمیونٹی کے لیے حفاظتی خطرہ بھی ہوتا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کرک نے اجلاس کو صوبائی حکومت کی جانب سے موصول شدہ ریکوری فارمولا پر تفصیلی بات چیت کی جس کے مطابق پچھلے دو سال کے بقایاجات کو قسطوں میں وصول کیا جائے گا۔
پہلے تین قسطوں کو یکمشت وصول کیا جائے گا جبکہ باقی ماندہ رقم کی قسطیں ماہانہ بل کے ساتھ ادا کئے جائینگے۔
اجلاس کے دوران تیار کی گئی حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کل سے بھرپور آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اس آپریشن میں کرک میں بجلی چوری کے مسئلے کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے مختلف ٹیموں کی مربوط کوششیں شامل ہونگی۔
ڈی سی کرک نے کہا کہ اگر کرک کے فیڈررز پر کنکشن حولڈرز بلز کی ادائیگی یقینی بنائیںنگے تو ان فیڈررز پر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اسی طرح کم رکھا جائیگا بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی کی جائیگی۔
ڈی سی نے امن و امان کو فروغ دینے، بجلی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے اور علاقے میں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے میں اس اقدام کی اہمیت پر زور دیا۔
آپریشن کو کامیاب بنانے اور کمیونٹی میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تعاون کی اپیل کی گئی۔
مجموعی طور پر، اجلاس نے کرک میں بجلی چوری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر کام کیا اور بجلی کے نظام کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے مقامی حکام کے عزم کا اظہار کیا۔