خیبرپختونخواہ
اپریل میں برف باری، پاکستان پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات۔

وادی تیرا جیسے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اپریل میں برف باری ہو رہی ہے جس سے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے سخت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں سے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا ہے۔ پچھلے سال خیبرپختونخوا کے اضلاع سوات، کالام، ناران اور شانگلہ میں بارشوں کی تباہ کن لہر کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے صوبے میں شدید سیلاب آیا اور ہزاروں لوگ اپنے گھروں اور دیہاتوں سے بے گھر ہو گئے۔
لیکن ایک بار پھر جب گندم کی فصلیں پوری طرح سے کٹنے کے لیے تیار ہیں تو بھاری مقدار میں بارشی طوفان نے خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں خصوصاً جنوبی اضلاع میں کھیتوں کو تباہ کر دیا۔ لکی مروت، بنوں، ڈی آئی خان، ہنگو اور کرک میں شدید بارش اور ژالہ باری ہوئی جس نے گندم کی تیار فصلوں کو مکمل طور پر نقصان پہنچایا۔

گزشتہ سال سیلاب نے ملک کے ستر فیصد سے زائد علاقوں کو نقصان پہنچایا تھا۔
لوگ اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے قابل نہیں تھے، ان کے پاس بچوں اور جانوروں کو بارش سے بچانے کے لیے کوئی مناسب ٹھکانہ نہیں تھا۔ بہت سے بچے سنگین اور شدید جلد کی بیماریوں اور مہاسوں کا سامنا کر رہے تھے۔