Connect with us

پاکستان

سی ڈی اے جمعہ کو 30 الیکٹرک بسوں کا افتتاح کرے گی۔

سی ڈی اے جمعہ کو 30 الیکٹرک بسوں کا افتتاح کرے گی۔

کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے 5 جولائی (جمعہ) کو وفاقی دارالحکومت کے مختلف روٹس پر 30 الیکٹرک بسیں چلانے کا امکان ہے۔

سی ڈی اے کے سرکاری ذرائع نے اے پی پی کو بتایا کہ بسیں گزشتہ ماہ اسلام آباد پہنچی تھیں جو جڑواں شہروں کے مسافروں کو درپیش مسائل کو کم کرنے کے لیے آپریشنل ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افتتاحی تقریب میں سینئر معززین، سی ڈی اے اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام کی شرکت کا امکان ہے۔

چیئرمین سی ڈی اے چوہدری محمد علی رندھاوا نہ صرف وفاقی دارالحکومت کے مکینوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں کر رہے ہیں بلکہ شہر کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں۔

الیکٹرک بسوں کے راستے

ان کا کہنا تھا کہ یہ بسیں دو روٹس پر چلیں گی جن میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اور پمز سے بری امام شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلا روٹ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے شروع ہو کر جی-11 مرکز، جی-10 مرکز، جی-9 مرکز اور جی-8 مرکز سے گزر کر پمز پر ختم ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرا روٹ پمز سے شروع ہو کر جی-7، جی-6، میلوڈی، آبپارہ، اتاترک روڈ، سرینا ہوٹل، دفتر خارجہ، ریڈیو پاکستان اور ڈپلومیٹک انکلیو سے ہوتا ہوا بری امام پر اختتام پذیر ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اتھارٹی نے اسلام آباد میں مزید بسیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے کیونکہ کراچی سے ایسی مزید 70 گاڑیاں دارالحکومت میں آنے کی توقع ہے۔ مینوفیکچرنگ کے بعد مزید 60 بسیں چین سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گی۔

دوسری جانب ان کا کہنا تھا کہ باقی 130 بسیں وفاقی دارالحکومت کے دیہی اور شہری علاقوں کو ملانے کے لیے 11 روٹس پر چلیں گی۔

ابتدائی طور پر، انہوں نے کہا کہ 30 بسیں کنونشن سینٹر سے چلیں گی جہاں سی ڈی اے نے چھ چارجنگ پوائنٹس کے ساتھ ایک چارجنگ اسٹیشن نصب کیا ہے۔

جبکہ، 70 دیگر بسوں کے لیے، جو کراچی سے اسلام آباد پہنچنے والی ہیں، انہوں نے کہا کہ ایف ڈی اے نے ایچ-9 میٹرو ڈپو میں یہ سہولت قائم کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سی ڈی اے زیرو پوائنٹ، آئی نائن اور ترامڑی سمیت تین مختلف مقامات پر بس ڈپو کی تعمیر پر بھی کام کر رہا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *