Connect with us

پاکستان

بلوچستان میں بارش کے باعث 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

بلوچستان میں بارش کے باعث 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کے باعث 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جمعہ سے شروع ہونے والی پری مون سون بارش کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی اور 300 کچے مکانات کو نقصان پہنچا۔

سلیمان پہاڑی سلسلے میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث شیرانی ضلع کے علاقے دناسر اور ڈیرہ اسماعیل خان کے درمیان بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے ژوب ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔

حکام نے بتایا کہ صوبے کے ژوب، شیرانی، قلعہ سیف اللہ، بارکھان، موسی خیل اور لورالائی کے علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی۔

ژوب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے راستے کوئٹہ کو اسلام آباد سے ملانے والی قومی شاہراہ کا بڑا حصہ دناسر کے علاقے میں شاہراہ پر بھاری پتھر گرنے سے بلاک ہوگیا جس سے شیرانی اور ڈی آئی خان کے درمیان شاہراہ پر ہر قسم کی ٹریفک معطل ہوگئی۔

دناسر اور شیرانی کے علاقوں میں دونوں جانب سیکڑوں مسافر کوچز، بسیں، کاریں اور سامان لے جانے والے ٹرک پھنس کر رہ گئے۔

ضلع شیرانی کی ڈپٹی کمشنر ثنا مہ جبین نے بتایا کہ شاہراہ بند ہونے کے دوران وہاں پھنسے ہوئے لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور پانی ضلعی انتظامیہ نے فراہم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ دناسر پہنچی اور ہائی وے سے بڑے بڑے پتھر اور مٹی ہٹانے کے لیے آپریشن شروع کیا۔

لیویز فورس اور مقامی انتظامیہ نے دناسر اور ڈیرہ اسماعیل خان کے دونوں اطراف ٹریفک کو روک دیا تاکہ پتھر اور مٹی ہٹانے کی کارروائیاں بلا رکاوٹ جاری رہیں۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی ریسکیو ٹیمیں بھی ہائی وے پر ٹریفک بحال کرنے میں مدد کے لیے متاثرہ علاقے میں پہنچ گئیں۔

ہم نے فوری طور پر بھاری مشینری کو دناسر کے علاقے میں منتقل کر دیا تاکہ شاہراہ پر سے ٹریفک کو جلد از جلد بحال کیا جا سکے، این ایچ اے کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ شاہراہ کا ایک بڑا حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے کیونکہ سلیمان رینج موسلادھار بارش ابھی بھی حاصل کر رہا ہے۔ موسلادھار بارش اور علاقے میں مزید لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں بارش سے متعلقہ واقعات میں اب تک 8 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اعلان کیا کہ نیشنل ہائی وے، جو کے پی کو بلوچستان سے ملاتی ہے، شدید بارشوں کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے علاقوں خضدار، آواران اور لسبیلہ میں مزید بارش کا امکان ہے۔

دریں اثنا، بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے ہفتے کی رات گئے اعلان کیا کہ ژوب ڈی آئی خان ہائی وے پر ہلکی گاڑیوں کے لیے ٹریفک جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔