Connect with us

پاکستان

.پی ٹی آئی کی جانب سےقومی اور صوبائی نشستوں پر دھاندلی کے الزامات

 

اتوار کو اکیس قومی اور صوبائی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے الیکشن میں ”ریکارڈ دھاندلی“ کے الزامات لگائے گئے۔

پنجاب اور بلوچستان کے مخصوص اضلاع میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کر کے الیکشن کرائے گئے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق قومی اسمبلی کی 5، پنجاب اسمبلی کی 12 اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی دو، دو خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے۔

اس کے علاوہ بلوچستان کے حلقہ پی بی 50 (قلعہ عبداللہ) کے تمام حلقوں میں بھی آج دوبارہ پولنگ ہوئی۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور شام 5 بجے ختم ہوئی، جس کے ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی.

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ایک روز قبل اعلان کیا تھا کہ 21 اور 22 اپریل (پیر) کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران پنجاب اور بلوچستان کے مخصوص اضلاع میں سیلولر سروسز عارضی طور پر معطل رہیں گی۔

پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ وزارت داخلہ کی ہدایت پر کیا گیا ہے تاکہ “انتخابی عمل کی سالمیت اور سلامتی کو محفوظ رکھا جا سکے۔”
واضح رہے کہ آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران بھی موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کی گئی تھی۔ دریں اثنا، سترہ فروری سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس تک رسائی اس وقت منقطع ہے جب راولپنڈی کے سابق کمشنر نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان پر دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ’’ریکارڈ دھاندلی‘‘ کا دعویٰ

پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی نے کہا کہ گجرات میں پولنگ شروع ہونے سے پہلے ہی ڈبوں کو بھر دیا گیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ملکووال پولنگ سٹیشن کو بند کر دیا گیا ہے اس لیے مزید بیلٹ بکس بھرے جا سکتے ہیں۔

پولنگ کے آغاز سے ہی، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ انتخابی عمل میں دھاندلی ہوئی، یہ کہتے ہوئے کہ پی پی بتیس گجرات میں “بھرے بیلٹ بکس” ملے ہیں۔